
Come here pleased


ہارمونز کے مسائل اور گھریلو علاج
ہمارے جسم میں موجود ہارمونز ہمیں صحت مند یا کمزور بنانے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں کیوں کہ یہ جسم میں ہونے والے بہت سے عوامل پر اثر انداز ہوتے ہیں، ہارمونز کا عدم توازن دراصل ایسٹروجن نامی ایک ہارمون کی وجہ سے ہوتا ہے، ایسٹروجن مرد اور خواتین میں ایک انتہائی اہم ہارمون ہے جس کی کمی یا زیادتی سے ہمارے جسم میں موجود دیگر دوسرے ہارمونز کے توازن میں بھی بگاڑ پیدا ہو جاتا ہے۔
غیرمتوازن ہارمونز سے پیدا ہونے والے مسائل
مردوں کی نسبت خواتین میں ہارمونز کی پرابلمز زیادہ سامنے آتی ہیں، ہارمونز میں تبدیلیاں عام طور پر بلوغت میں قدم رکھنے، یا حیض کے شروع ہونے پر، حاملہ ہونے پر، یا حیض کے رک جانے پر واقع ہوتے ہیں، اس کے علاوہ ناقص غذا، پیدائش روکنے والی ادویات کھانا، بہت زیادہ ورزش کرنا، یا بالکل ہی ورزش نہ کرنا، نیند کی کمی، پریشان رہنا، ٹاکسنز، اور زرعی ادویات کے اثرات کی وجہ سے بھی ہارمونز کے مسائل سامنے آرہے ہیں۔
جن لوگوں کو ہارمونز کے مسائل ہوتے ہیں ان میں کسی کو نیند کا نہ آنا، غیر ضروری بالوں کی زیادتی کا ہونا، خواتین میں مردوں کی طرح داڑھی اور مونچھوں کے بالوں کا آنا، یا بالوں کا جھڑنا، مزاج کا اتار چڑھاؤ، چڑچڑاپن، زیادہ آئلی یا خشک جلد، کیل مہاسے، حیض شروع ہونے سے پہلے مختلف علامات کا ہونا، آدھے سر کا درد، بانجھ پن، جنسی خواہش کی کمی، اور بعض دیگر علامات شامل ہیں۔
لڑکیوں کے لیے سب سے بڑی پرابلم جو اس مسئلے سے پیدا ہوتی ہے وہ چہرے کے غیر ضروری بال اور بانجھ پن ہیں۔ اور آپ ان علامات کے خاتمے اور ہارمونز کے بگڑے ہوئے توازن کو بحال کرنے کے لیے گھر پر قدرتی علاج اور جڑی بوٹیوں کا سہارا لے سکتے ہیں لیکن مناسب تشخیض کے لیے سپیشلسٹ ڈاکٹر سے مشورہ کرنا بھی ضروری ہے۔
ہارمونز غیر متوازن کیوں ہوتے ہیں؟
ہمارے معاشرے میں (Poly-cystic Ovaries Syndrome (PCOS کی بیماری عام ہے اور اس کا مطلب ہارمون کی خرابی ہے- اور اس کی وجوہات پر نظر ڈالیں تو سب سے بڑی وجہ غذا ہے۔ ہمارے ہاں لڑکیاں کھانے میں دودھ کا استعمال نہیں کرتیں اور مرغن غذائیں زیادہ استعمال کرتی ہیں جبکہ ورزش بالکل نہیں- اور اسی وجہ سے آج کل کی لڑکیوں کا وزن بڑھ جاتا ہے اور ساتھ ہی کیلشیم کی کمی بھی واقع ہوجاتی ہے۔ اور یہی طرز زندگی لڑکیوں میں ہارمونز میں عدم توازن کا باعث بنتا ہے جس کی وجہ سے انہیں کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس کے علاوہ ضرورت سے زیادہ یا کم ورزش کرنے، سٹریس یا ٹینشن لینے، نیند کی کمی، حمل سے بچاؤ کی ادویات کا زیادہ استعمال ہارمونز کے عدم توازن کی چند اہم اور بڑی وجوہات میں سے ہیں۔ اگرچہ ہارمونز کے عدم توازن کا شکار مرد اور خواتین دونوں ہوتے ہیں لیکن ان سے پیدا ہونے والے زیادہ تر مسائل کا سامنا خواتین ہی کو کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے روزمرہ زندگی پر بہت گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
غیرمتوازن ہارمونز کے لیے دیسی ٹوٹکے
ہارمونز کو متوازن کرنے کے لئے سب سے پہلے احتیاط کرنی ہو گی، اپنی خوراک پر بھر پور توجہ دینی چاہیے کیوں کہ اگر اس کا علاج شروع کے مراحل میں کر لیا جائے تو پرشانی سے بچا جا سکتا ہے، جتنا ہو سکے ذہنی تناؤ اور ٹینشن سے خود کو دور رکھیں کیوں کہ ٹینشن سے نا صرف ہارمونز متائثر ہوتے ہیں بلکے جگر اور معدے کے امور بھی بری طرح خراب ہو جاتے ہیں۔
ہارمونز کو متوازن کرنے کے لئے میتھی ایک بہترین غذا ہے- لڑکیوں کو چاہیے کہ میتھی کا استعمال زیادہ کریں کیونکہ ہارمونز کے عدم توازن کی وجہ سے ہی بانجھ پن بھی پیدا ہوتا ہے۔ لڑکیوں کو چاہیے کہ میتھی کی سبزی کھائیں یا پھر اس کا قہوہ بنا کر پئیں۔
روزانہ دو سے اڑھائی لٹر پانی کا استعمال کریں اگر گرم پانی کا استعمال کریں تو سونے پر سہاگہ ہو گا۔ دو موسمی پھل اور سبزیاں کچی چبائیں، سلاد کا استعمال زیاده کریں۔ روزانہ ایک گلاس خالص دودھ چکنائی سے پاک کر کے لیں۔
ناشتے سے پہلے گرم پانی اور خشک میوہ جات استعمال کریں۔ سبز چائے کا استعمال کھانے کے بعد لازمی کریں۔ روزانہ کم از کم ایک گھنٹہ واک کو اپنا معمول بنا لیں۔ مکمل نیند کو خود پر لاگو کریں، رات دیر تک جاگنے سے گریز کریں۔
چاہے کسی قسم کے بھی ہارمون میں عدم توازن ہو یہاں تک کہ ان کی وجہ سے مخصوص ایام میں بےقاعدگی ہی کیوں نہ ہو تو ایسی لڑکیوں کو چاہیے کہ بینگن کا استعمال زیادہ کریں یا پھر جامن کے پتوں کا قہوہ بنا کر پئیں۔
ہارمونز کے عدم توازن کی وجہ سے بڑھنے والے وزن کو کم کرنے کے لیے کریلے٬ جامن کے بیج اور میتھی دانہ پیس کر اور اس کا قہوہ بنا کر پئیں- ایسی چیزوں کو جوس کی شکل میں پینے سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے اور اگر ایسا نہ کرسکیں تو پھانک کر پانی بھی پی سکتی ہیں۔
دیسی کیکر اور مصری ملا کر پیس لیں اور دن میں 2 سے 3 مرتبہ کھائیں- جن خواتین کو شوگر ہو وہ مصری کی جگہ میتھی استعمال کریں- یہ تمام اشیا ہم وزن ہونی چاہئیں۔
روزانہ ایک گلاس دودھ یا پانی میں دو چمچ تخم بالنگو ڈال کر پی جایا کریں، یہ شربت نیند کو بہتر کرنے، اکثر قسم کے کینسر، خون میں شوگر لیول کو کنٹرول کرنے، انتڑیوں کی صفائی کرنے، اور سب سے بڑھ کر آپ کی ہارمونز پرابلم کو حل کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے، اور انسان کے مدافعتی نظام کو طاقت ور کرنے میں بھی بے مثال ہیں۔
ناریل کا تیل ہارمونز کی کمی بیشی کی وجہ سے یا عام بڑھے ہوئے وزن کو کم کرنے، ہاضمے کے نظام کو تیز کرنے، بلڈ شوگر کی بڑھی ہوئی سطح کو کنٹرول کرنے میں بھی نہایت موثر ہے ان سب امراض سے چھٹکارا پانے کے لیے روزانہ دو سے تین کھانے کے چمچ ناریل کا تیل لازمی پیئں یا کھانا پکانے میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے

قبض کا بہترین علاج
قبض کے لئے ایسا نسخہ جس سے نہ وٹ نہ مروڑ نہ دل خراب بنانے میں آسان کھانے میں آسان رات کو کھا کر سو جاؤ صبح نماز سے پہلے جگا دے گا فریش ھو کر نماز پڑھو اور الله کاشکر ادا کرو اور ساتھ میں یہ نسخہ مزید معدہ کے امراض پر بھی اعلی کام کرتا ہے ……..💝💝💝
نسخہ نسخہ نسخہ
سقمونیا ولائتی دس گرام
ریوند عصارہ دس گرام
مرچ سیاہ دس گرام
ریوند خطائی بیس گرام
نوشادر بیس گرام
سنڈھ تیس گرام
سناہ مکی تیس گرام
ترکیب تیاری … باریک پیس کر 500 ملی گرام کیپسول بھر لیں….💊💊
1 تا 2 کیپسول رات سوتے وقت نیم گرم دودھ سے کھائیں۔
ادویات کا خالص اور مصفی ہونا شرط ہے۔ تیارشدہ ادویات دستیاب ہیں ۔
خود تشخیصی سے گریز کریں اور ہمیشہ طبیب کی رہنمائی سےاستعمال کریں۔
پرانی سے پرانی قبض کا مکمل علاج اور جڑ سے خاتمہ ۔

قطرے آنا ، لیسدار مادہ کا اخراج، احتلام ، جریان ، تناٶ انتشار کی کمی ، امساک کی کمی، زیابیطیس کی وجہ سے مردانہ کمزوری
💥۔۔۔۔ان سب کے لیۓ ۔۔۔۔ انباکس میسینجر پر نسخے مانگنے والوں کے نام ھے یہ پوسٹ ۔۔۔ لیکن اس کو سمجھیں پھر نسخے کی طرف جائیں ۔۔
👈مادہ منویہ جو درحقیقت انسان کا جوھر حیات ہے، پیشاب کرتے وقت پیشاب کی نالی سے بلا ارادہ خارج ہوا کرتا ہے۔ ملاپ کے بعد ویرج کا نکلنا خواہ وہ پیشاب سے پہلے ہو بعد یا درمیان میں خارج ہو یا چلتے پھرتے کام کرتے وقت خیالات شہوانی کے پیدا ہونے سے جاری ہو جائے یا حرکات یا کسی چیز کو مس کرنے سے نکل جائے وغیرہ وغیرہ۔ غرضیکہ ملاپ یا کوئی ایسی صورت کے علاوہ جس میں اخراج منی کی کوشش کی جائے۔ اگر منی بلا ارادہ خارج ہو تو اسے جریان منی کہتے ہیں۔
تشخیص مرض:
جب یہ معلوم ہو جائے کہ کوئی سفید یا زرد یا سیاہی مائل پتلی یا گاڑھی رطوبت عضو کے راستے سے خارج ہوتی ہے تو اس کی شناخت کی ضرورت ہے کہ وہ رطوبت کیا ہے۔ کیا وہ واقعی منی ہے یا کوئی اور رطوبت۔ کیونکہ عضو کے راستے سے مندرجہ ذیل رطوبت سے خارج ہو سکتی ہے۔
۱۔منی ۲۔ودی ۳۔ مذی ۴۔ گردوں کی چربی ۵ ۔ پیپ اور دوسری رطوبت
یاد رہے کہ پیپ میں ایک قسم کی بُو ہوتی ہے اور اس کے ساتھ خون کا کوئی قطرہ نکل آئے تو سمجھ لینا چاہیے کہ وہ پیپ ہے اور پیشاب کی نالی یا مثانہ وغیرہ میں زخم ہے یہ منی ہے۔ لہٰذا اس کے مطابق علاج کیا جائے۔
مذی۔
یہ ایک رطوبت ہے جو عضو کے تناوْ میں آ جانے پر یا شہوت انگیز مناظر دیکھنے پر یا شہوت انگیز خیالات آنے پر پیشاب کی نالی سے خارج ہو جاتی ہے تاکہ احلیل اجزائے منی کے لیے چکنا ہو کر صاف ہو جائےاور منی بلا کسی رکاوٹ کے خارج ہو سکے۔
ودی۔
اس رطوبت کا نام ہے جو پیشاب نکلنے کے وقت پیشاب کے سوراخ میں آجاتی ہے اور اپنی لیس دار رطوبت کی وجہ سے احلیل کی دیواروں کو رگڑ اور پیشاب کی تُرشی سے محفوظ رکھتی ہے ان دونوں رطوبتوں کا تعلق ضروریات سے ہے۔
مگر جب ان گردوں کی قوتیں کمزور ہو جاتی ہیں تو یہ بھی کثرت سے نکلنا شروع ہو جاتی ہیں اور ایسی حالت میں جب یہ ضرورت سے زیادہ نکلیں تو تناوْ میں کمی آجاتی ہے اور انسان کو کمزور کردیتی ہیں۔
گُردوں کی چربی۔
یہ خصوصاً اس وقت نکلتی ہے جب ملاپ کے بعد پیشاب کیا جائے یہ لیس دار سفیدی مائل اور پتلی رطوبت میں نکلتی ہے اور یہ گُردوں کی کمزوری کی علامت ہوتی ہے۔
منی۔
یہ عام طور پر پیشاب سے ملی ہوئی یعنی پیشاب کے درمیان یا پہلے یا بعد میں خارج ہوتی ہے اس میں ایک قسم کی بُو ہوتی ہے اور بعض دفع اس کے اخراج میں لذت محسوس ہوتی ہے۔
وجوہات۔
جلق، کثرت ملاپ، کثرت منی، محرک شہوت مناظر دیکھنا، حدتمنی، سینما فلم وغیرہ، غیر فطری حرکات، محرک اشیاء مثلاً چاِئے، قہوہ، منشیات، شراب وغیرہ کا بکثرت استعمال، گرم مقوی غذائیں مثلاً گوشت پلاوء وغیرہ کا بکثرت استعمال، قبض، سوزش، پتھری گردہ، بواسیر، بدہضمی وغیرہ۔
علامات۔
پیشاب اور پاخانہ کے وقت منی کا اخراج ہوتا ہے۔ کمزوری، لاغری، سُرعت، بدہضمی، درد سر، کمزوری دماغ وغیرہ عوارض پیدا ہوتے ہیں۔ حافظہ کی کمزوری، نیند کم آنا، مریض کاہل اور سست ہو جاتا ہے، بالآخر نوبت یہاں تک پہنچتی ہے کہ ذراسی تحریک سے، رگڑ لگنے سے یا محض ملاپ ہی سے بلا نعوظ کچھ خط آ کر یا بلاحظ ہی انزال ہو جاتا ہے۔ مریض تنہائی پسند ہو جاتا ہے۔
علاج۔
سیلان مذی یا ودی اور اُن کے علاج قریب قریب ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں اور جریان کی دوائی اکثر مذی یا ودی کے لئے بھی مفید ثابت ہوتی ہے۔ اصل سبب پیدا ہو تو ان عادات کو دور کریں، مرغن اشیاء اور محرکات کا استعمال فوراً بند کردیں۔
🌿🌿🌿🌿🌿🌿🌿
نسخہ نسخہ نسخہ نسخہ
نسخہ کثیر الفوائد
🍂 سفوفِ شباب نو 🍂
فوائد،جریان،احتلام،سرعت انزال،امساک،کمردرد،چکر آنا،اعصابی کمزوری،مادہ منویہ کو گاڑھا
اور طاقت ور پیدا کرتا ہے،انتشار اور تناٶ کامل کرتا ھے ٫ زیابیطیس کی وجہ سے ھونے والی جسمانی واعصابی اور مردانہ کمزوری کا خاتمہ کرتا ھے ۔ ان تمام امراض کو ختم کرکے جسم میں قوت مردانگی پیدا کرتا ہے
🌱نسخہ،
ھوالشافی :
تال مکھانہ10گرام،تخم خشخاش10گرام،تل سفید10گرام،مغز چرونجی10گرام
مغز پستہ10گرام،مغز پنبہ دانہ10گرام،مغز تخم خربوزہ10گرام،مغز تخم کسنبہ10گرام
چھوہارہ 25گرام،تج5گرام،مغزبادام20گرام،بیجبند5گرام، موصلی سیاہ5گرام
موصلی سفید5گرام،جلوتری5گرام، گوند کیکر5گرام،کتیرا5گرام
بہمن سرخ5گرام،بہمن سفید5گرام،دانہ الائچی خورد5گرام
مصطگی3گرام،کباب چینی3گرام،بوپھلی10گرام،سورنجاں3گرام
دارچینی3گرام، زنجبیل3گرام، عاقرقرحا5گرام،تخم کونچ10گرام ٫ کشتہ چاندی 5 گرام ۔
ترکیب تیاری،تمام ادویہ کو اچھی طرح صاف کرکے سفوف بنا لیں
مقدار خوراک، 6 گرام،صبح و شام خالی پیٹ تین پاؤ نیم گرم دودھ کیساتھ 21 یوم تک ۔



Come here.
میری حوصلہ افزائی کرو۔

مکمل مختصر کہانی
“جو تم نے میرے ساتھ کیا ہے، دیکھنا ایک دن تمہارے ساتھ بھی ایسا ہو گا۔ تمہاری بیٹی کے ساتھ بھی ایسا ہو گا۔ یہ ایک قرض ہے جو تمہاری بیٹی اتارے گی۔” یہ آخری میسج تھا جو ابرار کو اپنے پہلے پیار کی طرف سے آیا تھا۔ اس کے بعد اریبہ ہر قسم کا رابطہ ختم کر کے گمنامی میں چلے گئی تھی۔
ہر سال تین نومبر کی تاریخ ابرار کو بےچین کر دیتی تھی۔ آج تین نومبر کو بھی وہ چاہ کر بھی ان فقروں کا بھول نہیں پا رہا تھا۔ اس نے پچھلے پندرہ برسوں میں لاکھ کوشش کی لیکن ان فقروں کی گونج سے اپنی جان نہ چھڑا پایا۔
“بابا! آپ رو کیوں رہے ہیں؟” یادوں میں کھوئے ہوئے ابرار کو پتہ ہی نہ چلا کب اس کی آٹھ سالہ بیٹی ارحم اس کے پاس آ گئی۔ بےاختیاری سے ابرار نے انگلیوں کے پوروں سے اپنی گالوں سے اشکوں کی بوندیں صاف کیں جو نہ جانے کب اور کیسے آنکھوں کے دریچوں سے باہر نکل پڑیں تھیں۔
“کچھ نہیں بیٹی! تم سناؤ، ماما کدھر ہیں۔” ابرار نے بیٹی کا دھیان بٹانے کے لیے سوال پوچھا۔
“وہ کچن میں کھانا بنا رہی ہیں۔” معصوم ارحم نے کہا اور ٹیبل پر پڑے گلدان میں رکھے پھولوں سے کھیلنے لگی۔
“کیا میرے گناہوں کی سزا یہ معصوم بھگتے گی؟” ابرار نے اپنی بیٹی کے معصوم سے چہرے کی طرف دیکھ کر سوچا۔ اس سے یہ سوچ برداشت نہ ہوئی، وہ کرسی سے اٹھ کھڑا ہوا اور باہر کی جانب لپکا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دروازہ زور سے کھلا اور ایک 45 سالہ عورت گھبرائی ہوئی اندر داخل ہوتے ہی بولنے لگی، “ڈاکٹر صاحبہ! وہ۔۔۔”
سامنے کا منظر دیکھ کر اس کے الفاظ دم توڑ گئے۔
ایک لڑکی سفید گاؤن پہنے، سکارف لیے سجدے میں پڑی تھی۔ اس لڑکی کو نماز پڑھتے دیکھ کر، وہ عورت خاموش ہو گئی۔
لڑکی نے سجدے سے سر اٹھایا اور التحیات کی شکل میں بیٹھ گئی۔ عورت نے غور سے اس کے چہرے کی طرف دیکھا اور دیکھتی رہ گئی۔ سجدے سر اٹھاتے ہوئے اس لڑکی کے لبوں پر ہلکی سی مسکان اور آنکھوں میں نمی تھی۔ لیکن التحیات میں بیٹھتے ہی لڑکی کے چہرے سے یہ تاثرات ختم ہو گئے۔
“ڈاکٹر صاحبہ! میرے بیٹے کو پیٹ میں شدید درد ہو رہی ہے۔” جیسے ہی اس لڑکی نے سلام پھیرا، عورت فوراً بول پڑی۔
وہ لڑکی فوراً کھڑی ہوئی اور عورت کی طرف بڑھتے ہوئے کہنے لگی، “روم فائیو میں نا؟ جس کا کل اپنڈکس کا آپریشن ہوا ہے.”
عورت نے اثبات میں سر ہلایا اور تیزی سے باہر نکلی۔
ایک انجکشن کے بعد مریض اب پر سکون ہو کر سو رہا تھا۔
“آنٹی! پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، آپریشن ہوا ہے نا تو اس کی وجہ سے یہ درد تو ہو گا لیکن جلد ٹھیک ہو جائے گا۔”
عورت نے تشکر بھری نظروں سے اس لڑکی کی جانب دیکھا جس کے لب اپنا کام کرتے ہوئے بھی ہلتے رہے تھے۔
“یقیناً کسی بہت ہی نیک گھرانے کی بچی ہے۔” عورت نے سوچا۔
اتفاق سے لڑکی نے پرس سے کچھ نکالا تو اس کا شناختی کارڈ نکل کر عورت کے قدموں میں آ گرا۔
اس نے جھک کر کارڈ اٹھایا اور لڑکی کو واپس کرنے لگی۔
ایک نظر لڑکی کے والد کے نام کی جگہ پڑی تو عورت کو جیسے سکتہ ہو گیا۔
“ابرار مجید۔”
یہ نام وہ کیسے بھول سکتی تھی، اور بھی تو بہت سے لوگون کا یہ نام ہو سکتا ہے۔
“تمہارے ابو کیا کرتے ہیں؟” عورت نے پوچھا تو لڑکی جو مریض کی فائل پر کچھ لکھنے میں مصروف تھی، بنا سر اٹھائے جواب دیا، “وہ محکمہ ہیلتھ میں ایک کلرک تھے لیکن کافی عرصہ پہلے ہی ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں۔”
اب تو شک و شبے کی کوئی گنجائش ہی نہیں بچی۔ اریبہ نے دل میں سوچا۔
“باپ جو کرتا ہے اس کی سزا اس کی اولاد بھی بھگتی ہے نا، جیسے کہتے ہیں زنا ایک قرض ہے جو اس کی بہن، بیٹی وغیرہ اتارے گی۔” اریبہ سے نہ رہا گیا، بےاختیار اس کے منہ سے نکلا۔
لڑکی نے اپنا جھکا سر اٹھایا اور اس عجیب سے سوال پر قدرے تعجب سے اریبہ کی طرف دیکھا۔ ایک توقف کے بعد ارحم بولی، “آنٹی! کیا ایسا بھی ہوتا ہے کہ جرم کوئی کرے اور اس کی سزا کسی اور کو دی جائے؟ ایسا تو دنیا میں نہیں ہوتا تو اللہ تعالیٰ ایسے کیسے کسی معصوم کو سزا دے سکتے ہیں؟ سورت النجم میں فرماتے ہیں، “کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔” ہر شخص خود اپنے فعل کا ذمہ دار ہے۔ دوسرے یہ کہ ایک شخص کے فعل کی ذمہ داری دوسرے پر نہیں ڈالی جاسکتی۔ ایک ضعیف حدیث ضرور ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاک دامن رہو تاکہ تمہاری عورتیں پاک دامن رہیں۔ اس کی وضاحت یوں کی جاتی ہے کہ انسان کے گھر میں ایک گناہ سر عام ہونے لگ جائے، نہ اسے برا سمجھا جائے تو گھر والے بھی اس گناہ میں مبتلا ہو جاتے ہیں، اس کی مثال آپ کو ایلیٹ گھرانوں کے ماحول میں مل جائے گی۔” ارحم نے اپنی بات مکمل کی اور واپس جانے لگے۔
واپس جاتے جاتے اچانک واپس مڑی اور کہنے لگی، “جو بات آپ نے کی وہ دونوں فریقوں کی رضامندی سے ہوتا ہے پھر سزا کے وقت صرف باپ ہی کیوں؟ پھر اس کا قرض تو اس لڑکی کو بھی اتارنا پڑے گا، اپنی اولاد کی شکل میں۔ اس لیے اس بات کی کوئی عقلی، مذہبی و اخلاقی بنیاد نہیں۔” اتنا کہہ کر لڑکی ارحم باہر چلی گئی۔
آخری فقرہ ایک تھپڑ کی طرح اریبہ کے منہ پر لگا جس نے اس کے چہرے کا رنگ بدل دیا تھا۔
غلطی تو اریبہ کی بھی تھی۔ بےشک بہترین طرز زندگی وہ ہی ہے جو اسلام ہمیں دے چکا۔ ہمیں وہی ملتا ہے جو ہمارے مقدر میں ہوتا ہے۔
مقدر کو مقدر سمجھ کر اللہ سے دعا مانگتے ہوئے اچھے کی امید رکھنی چاہیے۔
انسان خود اپنا مقدر بنانے کی کوشش میں اپنا مقدر خراب کر بیٹھتا ہے۔
ختم شد

اب انشاء اللہ آپ کی معلومات زیادہ کرنے کے لئے اس ویب سائٹ پر ہر قسم کا مواد دیا جائے گا امید ہے آپ اس سے فائدہ اٹھائیں گے۔
