ہارمونز کے مسائل اور گھریلو علاج
ہمارے جسم میں موجود ہارمونز ہمیں صحت مند یا کمزور بنانے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں کیوں کہ یہ جسم میں ہونے والے بہت سے عوامل پر اثر انداز ہوتے ہیں، ہارمونز کا عدم توازن دراصل ایسٹروجن نامی ایک ہارمون کی وجہ سے ہوتا ہے، ایسٹروجن مرد اور خواتین میں ایک انتہائی اہم ہارمون ہے جس کی کمی یا زیادتی سے ہمارے جسم میں موجود دیگر دوسرے ہارمونز کے توازن میں بھی بگاڑ پیدا ہو جاتا ہے۔
غیرمتوازن ہارمونز سے پیدا ہونے والے مسائل
مردوں کی نسبت خواتین میں ہارمونز کی پرابلمز زیادہ سامنے آتی ہیں، ہارمونز میں تبدیلیاں عام طور پر بلوغت میں قدم رکھنے، یا حیض کے شروع ہونے پر، حاملہ ہونے پر، یا حیض کے رک جانے پر واقع ہوتے ہیں، اس کے علاوہ ناقص غذا، پیدائش روکنے والی ادویات کھانا، بہت زیادہ ورزش کرنا، یا بالکل ہی ورزش نہ کرنا، نیند کی کمی، پریشان رہنا، ٹاکسنز، اور زرعی ادویات کے اثرات کی وجہ سے بھی ہارمونز کے مسائل سامنے آرہے ہیں۔
جن لوگوں کو ہارمونز کے مسائل ہوتے ہیں ان میں کسی کو نیند کا نہ آنا، غیر ضروری بالوں کی زیادتی کا ہونا، خواتین میں مردوں کی طرح داڑھی اور مونچھوں کے بالوں کا آنا، یا بالوں کا جھڑنا، مزاج کا اتار چڑھاؤ، چڑچڑاپن، زیادہ آئلی یا خشک جلد، کیل مہاسے، حیض شروع ہونے سے پہلے مختلف علامات کا ہونا، آدھے سر کا درد، بانجھ پن، جنسی خواہش کی کمی، اور بعض دیگر علامات شامل ہیں۔
لڑکیوں کے لیے سب سے بڑی پرابلم جو اس مسئلے سے پیدا ہوتی ہے وہ چہرے کے غیر ضروری بال اور بانجھ پن ہیں۔ اور آپ ان علامات کے خاتمے اور ہارمونز کے بگڑے ہوئے توازن کو بحال کرنے کے لیے گھر پر قدرتی علاج اور جڑی بوٹیوں کا سہارا لے سکتے ہیں لیکن مناسب تشخیض کے لیے سپیشلسٹ ڈاکٹر سے مشورہ کرنا بھی ضروری ہے۔
ہارمونز غیر متوازن کیوں ہوتے ہیں؟
ہمارے معاشرے میں (Poly-cystic Ovaries Syndrome (PCOS کی بیماری عام ہے اور اس کا مطلب ہارمون کی خرابی ہے- اور اس کی وجوہات پر نظر ڈالیں تو سب سے بڑی وجہ غذا ہے۔ ہمارے ہاں لڑکیاں کھانے میں دودھ کا استعمال نہیں کرتیں اور مرغن غذائیں زیادہ استعمال کرتی ہیں جبکہ ورزش بالکل نہیں- اور اسی وجہ سے آج کل کی لڑکیوں کا وزن بڑھ جاتا ہے اور ساتھ ہی کیلشیم کی کمی بھی واقع ہوجاتی ہے۔ اور یہی طرز زندگی لڑکیوں میں ہارمونز میں عدم توازن کا باعث بنتا ہے جس کی وجہ سے انہیں کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس کے علاوہ ضرورت سے زیادہ یا کم ورزش کرنے، سٹریس یا ٹینشن لینے، نیند کی کمی، حمل سے بچاؤ کی ادویات کا زیادہ استعمال ہارمونز کے عدم توازن کی چند اہم اور بڑی وجوہات میں سے ہیں۔ اگرچہ ہارمونز کے عدم توازن کا شکار مرد اور خواتین دونوں ہوتے ہیں لیکن ان سے پیدا ہونے والے زیادہ تر مسائل کا سامنا خواتین ہی کو کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے روزمرہ زندگی پر بہت گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
غیرمتوازن ہارمونز کے لیے دیسی ٹوٹکے
ہارمونز کو متوازن کرنے کے لئے سب سے پہلے احتیاط کرنی ہو گی، اپنی خوراک پر بھر پور توجہ دینی چاہیے کیوں کہ اگر اس کا علاج شروع کے مراحل میں کر لیا جائے تو پرشانی سے بچا جا سکتا ہے، جتنا ہو سکے ذہنی تناؤ اور ٹینشن سے خود کو دور رکھیں کیوں کہ ٹینشن سے نا صرف ہارمونز متائثر ہوتے ہیں بلکے جگر اور معدے کے امور بھی بری طرح خراب ہو جاتے ہیں۔
ہارمونز کو متوازن کرنے کے لئے میتھی ایک بہترین غذا ہے- لڑکیوں کو چاہیے کہ میتھی کا استعمال زیادہ کریں کیونکہ ہارمونز کے عدم توازن کی وجہ سے ہی بانجھ پن بھی پیدا ہوتا ہے۔ لڑکیوں کو چاہیے کہ میتھی کی سبزی کھائیں یا پھر اس کا قہوہ بنا کر پئیں۔
روزانہ دو سے اڑھائی لٹر پانی کا استعمال کریں اگر گرم پانی کا استعمال کریں تو سونے پر سہاگہ ہو گا۔ دو موسمی پھل اور سبزیاں کچی چبائیں، سلاد کا استعمال زیاده کریں۔ روزانہ ایک گلاس خالص دودھ چکنائی سے پاک کر کے لیں۔
ناشتے سے پہلے گرم پانی اور خشک میوہ جات استعمال کریں۔ سبز چائے کا استعمال کھانے کے بعد لازمی کریں۔ روزانہ کم از کم ایک گھنٹہ واک کو اپنا معمول بنا لیں۔ مکمل نیند کو خود پر لاگو کریں، رات دیر تک جاگنے سے گریز کریں۔
چاہے کسی قسم کے بھی ہارمون میں عدم توازن ہو یہاں تک کہ ان کی وجہ سے مخصوص ایام میں بےقاعدگی ہی کیوں نہ ہو تو ایسی لڑکیوں کو چاہیے کہ بینگن کا استعمال زیادہ کریں یا پھر جامن کے پتوں کا قہوہ بنا کر پئیں۔
ہارمونز کے عدم توازن کی وجہ سے بڑھنے والے وزن کو کم کرنے کے لیے کریلے٬ جامن کے بیج اور میتھی دانہ پیس کر اور اس کا قہوہ بنا کر پئیں- ایسی چیزوں کو جوس کی شکل میں پینے سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے اور اگر ایسا نہ کرسکیں تو پھانک کر پانی بھی پی سکتی ہیں۔
دیسی کیکر اور مصری ملا کر پیس لیں اور دن میں 2 سے 3 مرتبہ کھائیں- جن خواتین کو شوگر ہو وہ مصری کی جگہ میتھی استعمال کریں- یہ تمام اشیا ہم وزن ہونی چاہئیں۔
روزانہ ایک گلاس دودھ یا پانی میں دو چمچ تخم بالنگو ڈال کر پی جایا کریں، یہ شربت نیند کو بہتر کرنے، اکثر قسم کے کینسر، خون میں شوگر لیول کو کنٹرول کرنے، انتڑیوں کی صفائی کرنے، اور سب سے بڑھ کر آپ کی ہارمونز پرابلم کو حل کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے، اور انسان کے مدافعتی نظام کو طاقت ور کرنے میں بھی بے مثال ہیں۔
ناریل کا تیل ہارمونز کی کمی بیشی کی وجہ سے یا عام بڑھے ہوئے وزن کو کم کرنے، ہاضمے کے نظام کو تیز کرنے، بلڈ شوگر کی بڑھی ہوئی سطح کو کنٹرول کرنے میں بھی نہایت موثر ہے ان سب امراض سے چھٹکارا پانے کے لیے روزانہ دو سے تین کھانے کے چمچ ناریل کا تیل لازمی پیئں یا کھانا پکانے میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے
